ریاض(ڈیلی پوائنٹ)سعودی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے پناہ گزینوں کی اقامہ فیس چار برس تک حکومت ادا کرے گی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے کا بینہ کے اجلاس میں ہمسایہ ممالک کے پناہ گزینوں کے اقامے اور ورک پرمٹ کی فیسوں کے علاوہ ان کے اہل خانہ پرعائد ماہانہ ٹیکس کے حوالے سے کہا گیا گیا کہ تمام قانونی اقامتی دستاویزات کی فیسیں مقررہ تاریخ اجرا سے چار برس تک حکومت کے ذمہ ہوں گی۔
کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے پناہ گزینوں کے اقاموں کی عدم تجدید پرعائد ہونے والے جرمانوں کی ادائیگی بھی حکومت کریں گی۔
اجلاس میں جوہری اورریڈیولاجیکل ریگولیٹری اتھارٹی اورعراق کے ریڈیو ایکٹیو کنٹرول اتھارٹی کے مابین تابکاری کے تحفظ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں اجلاس میں ٹریفک ضوابط میں بھی بعض تبدیلیوں کی منظوری دی گئی جس کے بارے میں ادارے کی جانب سے سفارشات پیش کی گئی تھیں۔
سعودی عرب اور پاکستان دہشت گردی سے متعلق جرائم سے نمٹنے کے لیے اشتراکِ عمل کریں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں فیصلے کی منظوری دے دی گئی۔
سعودی کابینہ نے ریاستی سلامتی کے ادارے اور پاکستان میں ملٹری انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ دہشت گردی سے متعلق جرائم اور اس حوالے سے کی جانے والی فنڈنگ کے ذرائع سے نمٹنے کے لیے مفاہمتی یادداشت کے مسودے پر تبادلہ خیال اور اس پر دستخط کا اختیار دیا۔ اجلاس میں مختلف علاقائی اور بین الاقوامی حالات زیر بحث آئے۔