پشاور(ڈیلی پوائنٹ)خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں ’’بلین ٹری پلس‘‘ منصوبہ شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ جنگلات اور ماحولیات کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر جنگلات فضل حکیم اور محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو محکمے کے انتظامی معاملات، کارکردگی، اہداف اور دیگر امور سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے پختونخوا میں جنگلات کے رقبے میں اضافے کے لیے بلین ٹری پلس منصوبہ شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مجوزہ بلین ٹری پلس منصوبے کے لیے ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی کے نے متعلقہ حکام کو جنگلات کی کٹائی روکنے اور محکمے کا ریونیو بڑھانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات، ماہی پروری کے فروغ کے لیے قابل عمل تجاویز اور ایکشن پلان تیار کرے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کو روکنے کے لیے جرمانوں کی موجودہ شرح بڑھائی جائے۔ جرمانوں کو اتنا بڑھایا جائے کہ یہ رقم کاٹی گئی لکڑی کی قیمت سے زیادہ ہو۔ ٹمبر کی اسمگلنگ پر کڑی نظر رکھنے کے لیے چیک پوسٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔
اجلاس میں جنگلات کی سائنٹیفک مینجمنٹ پر عملدرآمد سے متعلق معاملات پر بھی غوروخوض کیا گیا۔
وزیراعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ جنگلات صوبے کا اثاثہ اور آنے والی نسلوں کی امانت ہیں۔ جنگلات کا تحفظ اور فروغ صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ہے۔ موسمی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے تدارک کے لیے صوبے میں جنگلات کے رقبے میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔