میشا شفیع نے جنسی ہراسانی کا مقدمہ جیت لیا

کراچی (ڈیلی پاکستان )پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع نے نجی ٹی وی اے آروائی کے برطانوی براڈ کاسٹر (این وی ٹی وی) کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کا پہلا حصہ جیت لیا ہے۔
لندن ہائی کورٹ کے ابتدائی مقدمے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ چینل میشا شفیع اورگلوکار علی ظفرسے متعلق کیس میں اپنی نشریات کے ذریعے گلوکارہ کی بدنامی کا باعث بنا تھا۔
ہتک عزت کے کیس کا پہلا حصہ جیتنے کی خبر فالوورز کو میشا نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر سُنائی ۔ گلوکارہ نے لکھا کہ لندن ہائیکورٹ نے غلط معلومات نشر کرنے، مجھے بدنام کرنے اور حقائق کی جانچ پڑتال کے بجائے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے کہ میں جھوٹی ہوں اس لئیے پاکستانی عدالتوں سے بھاگ رہی ہوں، ARY کے خلاف میرے حق میں فیصلہ دیا.
اے آر وائی یوکے کی جانب سے 5 دسمبر 2020 کو نشریات میں نیوز ریڈرز اور ٹکرز کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹس کو بطور ثبوت پیش کیا گیا تھا۔
چینل کو اب 26 جنوری 2024 تک عدالت میں اپنا دفاع پیش کرنا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں میشا شفیع نے گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔
حال ہی میں بین الاقوامی عرب فیسٹیول ایوارڈز میں ’پاکستانی گلوکارہ آف دی ائر‘ کا اعزاز حاصل کرنے والے علی ظفر نے ان الزامات کے بعد میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
گلوکارہ نے علی ظفر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں جنسی ہراسانی کا مقدمہ دائر کیا تھا لیکن تکنیکی بنیادوں پر اس دعوے کو مسترد کر دیا گیا تھا کیونکہ ان کے الزامات کام کی جگہ پر ہراسانی کے قانون کے تحت نہیں آتے تھے۔
2021 میں، سپریم کورٹ نے اس بات کا تعین کرنے کے لئے ان کے کیس کی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی کہ علی ظفر کیخلاف الزامات کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ ایکٹ 2010 کے تحت آتے ہیں یا نہیں۔یہ کیسز تاحال زیر سماعت ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں