پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح میں قابلِ تشویش اضافہ

اسلام آباد(ڈیلی پوائنٹ) : پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح میں قابلِ تشویش اضافہ ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق 8 شہروں کے 12 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوہی ہے۔ سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی اے تھری کلسٹر پایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی، کوئٹہ، اوستہ محمد، سبی پشاور، مستونگ، نصیر آباد، کوہاٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ رواں برس 31 اضلاع کے 93 سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں۔ 8 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ 14 تا 19 مارچ ہوئی تھی۔ کراچی ایسٹ، ساؤتھ، کورنگی کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی ایسٹ سہراب گوٹھ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ رواں برس کراچی ایسٹ کے 13 سیمپل پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔ کراچی ساؤتھ منظور کالونی نالہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ رواں برس کراچی ساوتھ کے 6 سیمپل پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔ کراچی کورنگی نالہ کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ کراچی شہر کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔ ضلع اوستہ محمد ویگن اڈا کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے۔ اوستہ محمد کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
اوستہ محمد کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کوئٹہ سے ہے۔ کوئٹہ طاؤس آباد، سورپل، جاتک کلی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔
رواں برس کوئٹہ کے 12 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔ کوئٹہ کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق لوکل، چمن سے ہے۔
مستونگ عدالت روڈ، سبی گندا نالہ اللہ آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ کوہاٹ کے علاقہ فقیر آباد، نصیر آباد کی واپڈا کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ پشاور شاہین مسلم ٹائون کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
رواں برس پشاور کے 9 سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے دو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں