کراچی (ڈیلی پوائنٹ )سندھ کے پسماندہ اضلاع تھرپارکر اور عمر کوٹ میں غذائی قلت کا شکار حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پروگرام تو شروع کردیا گیا لیکن اس پروگرام سے ہزاروں حاملہ خواتین محروم ہیں۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت غذائی قلت کی شکار خواتین اور بچوں کی نشوونما کے لیے تھرپارکر اور عمرکوٹ میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کے تحت منفرد پروگرام شروع کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کے تحت حاملہ خواتین کو ہرماہ طبی مراکز میں خواتین کا وزن، معائنہ کرنے کے علاوہ ادویات دی جاتی ہیں تاکہ ماں اور بچے کی بہتر نشوونما کے لیے ادویات کے ذریعے غذائی قلت کو پورا کیا جاسکے لیکن ایک ہزار حاملہ خواتین اس پروگرام سے ناواقف ہیں۔
سندھ سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون نے بتایا کہ میرا 8 ماہ کا حمل ہے، میں بینظیر نشوونما کے مرکز جاتی ہو ں مگر غذائیت والا پیکج نہیں مل پارہا ہے، مجھے کہا جاتا ہے آپ رجسٹرڈ نہیں ہیں، سروے مرکز میں نام لکھوا کر آئیں، وہاں جاتی ہوں تو بتایا جاتا ہے کہ نام لسٹ میں نہیں ہے۔
ڈسٹرکٹ پروجیکٹ آفیسر آفتاب احمد کے مطابق ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کے تحت اب تک تھرپارکر میں 15 ہزار اور عمرکوٹ میں 10 ہزار حاملہ خواتین اور بچوں کو رجسٹرڈ کیا جاچکا ہے۔
ماں اور بچے کی نشوونما کے لیے شروع کیا جانے والا یہ پروگرام بلاشبہ مثبت قدم ہے تاہم اس پروگرام کے بارے میں آگہی دینے کے ساتھ ساتھ اسے وسعت دینے کی ضرورت ہے۔