(ڈیلی پوائنٹ)ماہرین نے سولر پینلز سے تابکاری کا خدشات کے پیش نظر عوام کو خبردار کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں بارشوں اور ژالہ باری سے سولر پینلز کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور ان سے زہریلا مواد خارج ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکا میں جب ژالہ باری کے باعث سولر پینلز کو نقصان پہنچا تو حکومت کی جانب سے متاثرہ پینلز سے کیڈمیم ٹیلرائڈ کے رسنے اور پانی کو زہریلا کرنے کے خطرے سے خبردار کیا گیا تھا۔
امریکہ میں نصب زیادہ تر سولر پینلز سلیکون سے بنے ہوتے ہیں جو کہ ایک ایسا مادہ جو ہر جگہ ریت اور کوارٹج میں پایا جاتا ہے، یہ شیشے کے برتن، کاؤنٹر ٹاپس، کھلونوں اور کمپیوٹر کے آلات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔تاہم امریکہ کی سولر انرجی انڈسٹریز ایسوسی ایشن (ایس ای آئی اے) نے سیلڈ شفاف پلاسٹک کی دو چادروں کے درمیان موجود، ٹمپرڈ شیشے میں ڈھکے ہوئے اور پشت پر پلاسٹک یا شیشے کی ایک اور تہہ کے ساتھ نصب پینلز سے زہریلے مواد کے رسنے کا امکان خارج کردیا ہے۔
ایس ای آئی اے نے کہا کہ ’اگر شیشہ ٹوٹ جائے اور اسے چھوئے بغیر ری سائیکل کیا جائے تو بھی ٹوٹے ہوئے پینلز سے کسی بھی قسم کا مادہ نکالنے میں کئی دہائیاں لگ جائیں گی۔